اس کیٹلاگ (catalog) کا ہر فلکی جسم اپنی جگہ بے مثال اور خوبصورت ہے اور جیسے جیسے میں یہ کیٹلاگ ایکسپلور کر رہی ہوں ویسے ویسے اس کی خوبصورتی مزید نکھر کر سامنے آرہی ہے- ان بے انتہا خوبصورت ڈیب سکائی آبجیکٹس (deep sky objects) میں سے جس فلکی جسم کے بارے میں ہم آج بات کریں گے وہ اس کیٹلاگ کا سولہواں آبجیکٹ ہے اسی لیے ہم اس کو میسیر 16 کہتے ہیں۔ یہ آبجیکٹ دراصل ایک نیبولا ہے. آئیے پہلے ہم یہ جانتے ہیں کہ نیبولا ہوتا کیا ہے-
نیبولا کیا ہوتا ہے؟
نیبولا بنیادی طور پر ایک لاطینی زبان کا لفظ ہے- نیبولا مٹی اور گیس سے بنے ہوئے بہت بڑے بادل ہوتے ہیں- زیادہ تر نیبولا ہائیڈروجن اور ہیلم سے بنے ہوتے ہیں- انہیں ستاروں کی نرسری بھی کہا جاتا ہے کیونکہ ان میں نئے ستارے بن رہے ہوتے ہیں- شروع شروع میں ہر اس چیز کو نیبولا کہا جاتا تھا جو آسمان پر پھیلی ہوئی نظر آتی تھی- کسی زمانے میں اینڈرومیڈا کہکشاں کو بھی اینڈرومیڈا نیبولا کہا جاتا تھا-
آبجیکٹ 16
(Messier 16 (M 16) Eagle Nebula-Pillars of Creation)
اس نیبولا کو Eagle Nebula بھی کہا جاتا ہے- اس نام کو وجہ اس کے درمیان میں نظر آنے والے ستارے ہیں کیونکہ ستاروں کا یہ جھرمٹ ایک عقاب یعنی ایگل کی طرح نظرآتا ہے- اسے Pillars of Creation بھی کہا جاتا ہے- اس نیبولا کی جو تصاویر ہبل ٹیلی سکوپ کی مدد سے لی گئی ہیں ان میں اس نیبولا میں موجود گرد و غبار کے بادل نظر آتے ہیں- ان بادلوں میں نئے ستارے بنتے دیکھے جا سکتے ہیں- اس پراسیس کی وجہ سے اس کو پلرز آف کری ایشن (Pillars of Creation) کا نام بھی دیا گیا ہے-
یہ نیبولا رات کے وقت جس برج یعنی کانسٹلیشن میں نظر اتا ہے اس کا نام Serpens کانسٹلیشن ہے- اس نیبولا کو سب سے پہلے 1745 میں ایک انتہائی قابل ماہر فلکیات نے دریافت کیا جن کا نام Jean-Philippe de Cheseaux ہے- بعد میں چارلس میسیر نے اس کو اپنے اس کیٹلاگ میں شامل کیا- اس کیٹلاگ آبجیکٹ کو Eagle Nebula بھی کہا جاتا ہے جس کی وجہ اوپر بیان کی گئی ہے
– یہ نیبولا ہمارے نظام شمسی یعنی سولر سسٹم سے 7000 نوری سال دور ہے- اتنا زیادہ دور ہونے کے باوجود اس کو ایک اچھی دوربین سے آسانی سے دیکھا جا سکتا یے- اس کی وجہ یہ ہے کہ اس میں 8100 ستارے ہیں- ان میں سے کئی ستاروں کو ایک اچھی دوربین سے انفرادی طور پر دیکھنا ممکن ہے- ان میں سب سے روشن ستارہ HD 168076 ہے جو ماس کے لحاظ سے ہمارے سورج سے 80 گنا زیادہ یے جب کہ اس کی روشنی سورج سے دس لاکھ گنا زیادہ ہے- لیکن اس کا میگنیٹیوڈ (یعنی زمین سے نظر آنے والی ظاہری چمک) صرف 8 ہے- یہ روشنی اس قدر کم ہے کہ اس ستارے کو اچھی دوربین کے بغیر دیکھنا ممکن نہیں ہے-