سائنس خدا کی بہترین ثناء خواں ہے
کائنات خوبصورت ہے ؟ نہیں نہیں! کائنات بہت خوبصورت ہے، ہر انسان اس کائنات کو اپنے انداز اور فن میں دیکھتا ہے


ایک ریاضی دان جب اس کائنات میں غور وفکر کرتا ہے تو بول اٹھتا ہے کہ کائنات بنانے والے نے کائنات ریاضی کی زبان میں بنائی ہے کیونکہ یہاں ہر چیز ایک پرفیکٹ کیلکولیشن سے چل رہی ہے


ایک سیکنڈ بھی آگے پیچھے ہو جاتا تو آج ہم یہاں اس دنیا میں موجود نہ ہوتے، ہمارا سورج سے ایک انچ کا فاصلہ بھی کم یا زیادہ ہوتا تو آج ہم یہاں اس حالت میں نہ ہوتے
ایک مذہبی جب اس کائنات میں غور وفکر کرتا ہے تو اس کا خدا پر یقین مزید پختہ ہو جاتا ہے
ایک آرٹسٹ جب اس کائنات میں غور وفکر کرتا ہے تو بول اٹھتا ہے کہ اس کائنات کو بنانے والا کوئی بہت بڑا آرٹسٹ ہے جس نے اس میں نہایت خوبصورتی کے ساتھ بےشمار رنگ بھر کر ڈیزائن بنا دیے ہیں


ایک ملحد جب اس کائنات کو دیکھتا ہے تو اس کی عقل کو پتا نہیں کونسا دورہ پڑ جاتا ہے، یہ کہنا شروع کر دیتا ہے کہ یہ کائنات خودبخود کچھ بھی نہیں سے بن گئی ہے
زیر نظر تصاویر کسی کمپیوٹر سے ایڈٹ نہیں کی گئیں اور نہ ہی یہ کوئی فلٹرز ہیں
بلکہ یہ اصل تصاویر ہیں جو خلاء میں موجود ہبل ٹیلیسکوپ اور دوسری ٹیلیسکوپس کے ذریعے بنائی گئی جن میں آپ ستاروں، گلیکسیوں، نیبولا، کلسٹرز، ڈسٹ رنگز اور ستاروں کے ٹوٹنے اور بننے کا عمل دیکھ سکتے ہیں


زمین سے بھی آپ کو خلاء کے ایسے خوبصورت مناظر نظر آ سکتے ہیں لیکن اس کیلئے آپ کو ایک عدد ٹیلیسکوپ چاہیے جو آپ کو آسانی سے پاکستان میں ہی مل جاۓ گی زیادہ مہنگی بھی نہیں ہوتی


اس ٹیلیسکوپ سے آپ کو یہ تمام رنگ برنگے مناظر دیکھنے کو مل جائیں گے لیکن بس اتنا فرق ہو گا کہ وہ اس طرح HD کوالٹی میں نہیں ہونگے، کیونکہ یہ تصاویر سپیس سے بنائی گئی ہیں جہاں ہم ڈائرکٹ ان مناظر کو دیکھتے ہیں


زمین سے دیکھتے ہوۓ رستے میں زمینی فضاء، دھواں اور بادل وغیرہ آ جائیں گے جن سے HD مناظر نظر نہیں آ سکیں گے لیکن پھر بھی کافی حد تک آپ ان خوبصورت مناظر کو دیکھ سکیں گے
” نادان کہتے ہیں کہ اللہ خود ہم سے بات کیوں نہیں کرتا یا کوئی نشانی ہمارے پاس کیوں نہیں آتی؟ ایسی ہی باتیں اِن سے پہلے لوگ بھی کیا کرتے تھے اِن سب کی ذہنیتیں ایک جیسی ہیں یقین لانے والوں کے لیے تو ہم نشانیاں صاف صاف نمایاں کر چکے ہیں “
(القرآن – سورۃ 2 البقرة – آیت 118)


” عنقریب ہم اِن کو اپنی نشانیاں اطراف عالم میں بھی دکھائیں گے اور ان کے اپنے نفس میں بھی یہاں تک کہ اِن پر یہ بات کھل جائے گی کہ یہ قرآن واقعی برحق ہے کیا یہ بات کافی نہیں ہے کہ تیرا رب ہر چیز کا شاہد ہے؟ “
(القرآن – سورۃ 41 فصلت – آیت 53)


” پس آج کے دن تو جان لے اور اس بات کو اپنے دل میں جما لے کہ اوپر آسمان میں اور نیچے زمین پر خدا کی نشانیاں ہی نشانیاں ہیں اور کچھ نہیں “
(بائبل – استثنا 4 Deuteronomy – آیت 39)

By Admin