میں کوئی سائنس دان نہیں نہ ہی سائنس کا ریگولر طالب علم ہوں، لیکن ایک چیز جو میرے مشاہدے میں آئی ہے وہ میں آپ لوگوں سے شئیر کرنا چاہوں گا.
میں نے جب فلیٹ ارتھ کے بارے میں جب پڑھا تو ان تحاریر نے مجھے بہت متاثر کیا. لیکن آپ لوگ جانتے ہیں کہ مشاہدہ مطالعہ پر بھاری ہوتا ہے . میں نے سمندر میں یہ دیکھا کہ جب بھی ہمارا جہاز کسی ساحل یا بندرگاہ کے قریب پہنچنے لگتا تو وہاں کے قمقموں کی روشنی ایسے دکھائی دیتی جیسے وہ جگہ ہماری سطح سے نیچے ہو. جیسے آپ چھت پر ہوتے ہیں اور آپ کو صحن کی روشنی نظر آتی ہے. لیکن بلب تب ہی دکھائی دیتا ہے جب آپ عین صحن کے اوپر پہنچ جائیں.
اسی طرح وہ روشنیاں بھی ایسے ہی دکھائی دیتیں جیسے کہیں نیچے سے آرہی ہوں. جب ہم قریب ہوتے تو تب وہ سب قمقمے ابھرنے لگتے.
اب اگر زمین چپٹی ہوتی تو روشنی ایسے نہ نظر آتی. یہ بات مجھے کرویچر کی موجودگی کا یقین دلاتی ہے.
آپ لوگوں کا کیا خیال ہے؟